THE 5-SECOND TRICK FOR DUNIYA KI HAQEEKAT

The 5-Second Trick For Duniya Ki Haqeekat

The 5-Second Trick For Duniya Ki Haqeekat

Blog Article

Enter your electronic mail address to subscribe to Iman Islam and receive notifications of latest posts by email.

نفس کی مثال شیطان کی سی ہے اور اسکی مخالفت عبادت کا کمال ہے۔

پڑوسی کو ستانے والا جہنمی ہے گرچہ تمام رات عبادت کرے اور تمام دن روزہ رکھے۔

دوسروں کی خامیاں تلاش کرنے سے پہلے اپنی خامیاں تلاش کرو۔

بچوں میں بہترین انداز اور Duniya Ki Haqeekat اسلوب پیدا کیے جائیں دوسرون سے ملتے بچوں کو سلام کرنا اور ہاتھ ملانا سکھائیں

It looks like you were being misusing this element by heading too fast. You’ve been temporarily blocked from applying it.

It looks like you have been misusing this feature by going also fast. You’ve been temporarily blocked from employing it.

For any question/remark connected with this e-book, remember to Call us at haidar.ali@rekhta.org a lot more From creator

مسلمان بھائی بھائی ہیں ایسی بات نہ کہو جس سے تمھارے بہن بھائی کو دکھ ہو۔اچھا انسان وہ ہے جو مصیبت کے وقت کام آئے۔

YouTube web page opens in new windowFacebook site opens in new windowInstagram web site opens in new windowX website page opens in new window

دنیا میں اکثر ایسا ہوتا ہے کہ بدلحاظ اور کم عقل ترقی کرتا ہے اور عقل مند اور عزت کرنے والا ذلیل ورسوا ہوجاتا ہے۔

دل ایک ایسا آئینہ ہے ۔اگر بدی سے پاک ہو تو اس میں خدا بھی نظر آجاتا ہے۔

More Hamburger icon An icon used to represent a menu that can be toggled by interacting with this icon.

اتنے میں درخت کی جڑ کٹ گئی وہ نیچے گر پڑا۔شیر نے اسے چیر پھاڑ کر گڑھے میں گرا دیا اور وہ سانپ کی خوارک بن گیا۔

More Hamburger icon An icon utilized to symbolize a menu that could be toggled by interacting with this particular icon.

حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں جب خلیفہ ہارون الرشید مصر پا قابض ہوا تواس نے کہا کہ یہ وہ ملک ہے کہاں کے حاکم فرعون نے خدائی کا دعویٰ کیا پس میں اس پر کسی ذلیل کو حاکم کروں گا۔

حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں دنیا کی حقیقت بیان کررہے ہیں کہ مال ودولت کا حقدار تو عقل والا ہونا چاہئے مگر وہ بے وقوفوں کے پاس زیادہ ہوتی ہے۔ پس مال ودولت کی کوئی حیثیت نہیں اگر حیثیت ہے تو علم وتقویٰ کی۔ دنیا کا مال تو دشمنوں کے پاس بھی بے شمار مگر ان کے پاس وہ علم نہیں جس سے وہ اللہ عزوجل کو پہچان سکیں اور اپنی پیدائش کا مقصد جان سکیں۔ دنیا داروں کے گرد گھومنا جہالت کی نشانی ہے اور اہل علم کا قرب حاصل کرنا عقل مندی کی دلیل ہے۔

ایک بزرگ نے جب اس حبشی خضیب کی یہ بات سنی تو کہا کہ اگر عقل کی بدولت رزق کی تقسیم ہوتی تو پھر بے وقوف تو بھوکا ہی مرجاتا۔

Report this page